Thursday 23 April 2015

Mian Muhammad Bakhsh


حضرت میاں محمد بخش رحمۃ اللہ علیہ آپ کے آباء و اجداد کا تعلق چک بہرام ضلع گجرات سے ھے . آپ کے نسب نامہ کے بارے میں مکمل آگاہی کسی کتاب سے نہیں ھوتی. لیکن اگر حقیقتاً دیکھا جائے تو اپ کے آباء و اجداد گجر پوسوال کہلاتے ھیں. جہاں تک آپ کے نسب کی تحقیق ھوئی ھے. اس کے مطابق آپ کا شجرہ نسب آپ کے پڑ دادا میاں دین محمد رحمۃ اللہ علیہ تک ملتا ھے. اس سے آگے کی تاریخ خاموش ھے. البتہ علاقہ کھڑی شریف کے مشہور و معروف بزرگ پیر پیرا غازی شاہ دمڑی والا کی نسبت روحانی سے بعض تذکرہ نگاروں کے مطابق آپ کا شجرہ نسب حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے ھوتا ھوا حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے جا کر ملتا ھے. وہ اس طرح کہ چونکہ پیر غازی شاہ دمڑی والے نے بذاتہ آپ کے پڑ دادا میاں دین محمد رح کو اپنے بیٹوں کی طرح پالا تھا. کیونکہ ان کی اپنی حقیقی کوئی اولاد نہ تھی. اسی لئے آپ کے پڑ دادا میاں دین محمد کو اپنا متبنی' اور وارث قرار دیتے ھوئے سجادہ نشینی ان کے حوالے کی تھی. اسی وجہ سے بعض لکھاریوں اور تذکرہ نگاروں نے آپ کا شجرہ نسب پیر غازی شاہ صاحب کی نسبت روحانی یا روحانی باپ کے حوالے سے آپ کا شجرہ نسب حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم تک جا کر ملایا ھے جو کہ درست ھے. لیکن آپ کا تعلق گجر قبیلہ سے لکھنے سے گریز کرتے ھیں. حالا نکہ آپ کے تمام آباء و اجداد گجر کہلواتے ھیں. جو کہ درج ذیل سے واضح ھے " پروفیسر ڈاکٹر سید نصر امان جعفری جنھوں نے 1982ء میں آپ کی زندگی اور شاعری پر تحقیقی مقالہ لکھ کر پنجاب یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی. ان کے بقول حضرت میاں محمد بخش رحمۃ اللہ علیہ کا تعلق صحابی رسول حضرت وجیہ کلبی رضی اللہ عنہ سے تھا. ان کی نسل کا کوئی فرد ھجرت کر کے جموں کے علاقے میں آ کر آباد ھو گیا تھا. اس طرح کئی نسلوں کے گزرنے کے بعد یہ پوسوال گجر جموں سے ھجرت کرکے ضلع جہلم کے علاقوں میں آ کر آباد ھوئے."

No comments:

Post a Comment