Wednesday 2 September 2015

جسٹس کاظم علی ملک


جسٹس (ر) کاظم علی ملک گجر جج الیکشن ٹربیونل پنجاب 
آپ ضلع خوشاب کے قصبے نور پور تھل میں یکم اکتوبر 1949ء میں پیدا ھوئے. آپ کے والد کاشتکار تھے. پنجاب یونیورسٹی سے قانون کا امتحان پاس کر نے کے بعد آپ نے جوہر آباد اور سرگودھا میں وکالت شروع کر دی. 1987ء میں آپ ایڈیشینل سیشن جج مقرر ھوئے. 2008ء میں آپ ھائی کورٹ کے جج بن گئے. آپ ممبر انسپکشن ٹیم ھائی کورٹ بھی رھے. آپ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب بھی رھے. آپ کو بلدیاتی حلقہ بندیوں سے متعلق ایپلٹ ٹربیونل کا سربراہ بھی مقرر کیا گیا. آپ کے متعلق کالم نگار سلیمان کھوکھر نوائے وقت اخبار میں لکھتا ھے " آپ کی دیانت داری، دلیری، معاملہ فہمی، نظم و ضبط اور قانون پر دسترس کے قصے زبان زد عام تھے. ... مجھے بغاوت کے مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کروانے کے لیے کاظم علی ملک کی عدالت جانا پڑا تو معلوم ھوا کہ جو کچھ سنا سچ سنا تھا. ... ایسی آن بان، شان و شوکت اور نکتہ رس جج دیکھ کر پتہ چلا کہ سیشن جج کس چیز کا نام ھے...... چھریرا بدن، درمیانی مونچھیں، درمیانہ قد،گفتگو کا انداز قطعی کیا. ..... خوبصورت اور دلچسپ سراپا تھا کاظم علی ملک صاحب کا. "
بطور جج الیکشن ٹربیونل پنجاب آخری دھماکہ خیز فیصلہ حلقہ نمبر 122 کا تھا کہ حلقے میں دوبارہ انتخاب کروایا جائے. جس نے ملکی سیاست میں ہلچل مچا دی. صرف لاہور میں فیصلے کے روز ایک کروڑ کی مٹھائی بانٹی گئی اور یوں سردار ایاز صادق نہ ھی قومی اسمبلی کے ممبر رہے اور نہ ھی سپیکر. .... اس فیصلے کے بعد حکومتی وزراء رانا ثناءاللہ اور پرویز رشید نے آپ کو برا بھلا اور دھمکیاں دینی شروع کر دیں. کاظم نے کے گجر خون بے جوش مارا اور آپ نے کہا ..... " " کسی کا دباؤ مجھ پر اثر انداز نہیں ھو سکتا. مجھ پر دباؤ ڈالنے والا ابھی پیدا ھی نہیں ھوا." آپ نے کہا وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی ھے. جس پر کالم نگار سلیمان کھوکھر لکھتا ھے ... "غلیل والے " بچے پرویز رشید نے ان کے خلاف جو گھٹیا زبان استعمال کی ھے اور بے پناہ دروغ گوئی سے کام لے کر کاظم علی ملک کے قد میں اضافہ کر دیا ھے." دراصل سلیمان کھوکھر نے یہ کہا ھےکہ غلیل والے بچے پرویز رشید تجھے تو غلیل چلانی نہیں آتی .... تو کیا گجر پر پستول لے کر حملہ آور ھو گا. کالم نگار ڈاکٹر اجمل نیازی اس پر اپنے کالم میں لکھتا ھے. .... " کہ پرویز رشید ایک چوہے کو قتل نہیں کر سکتا. " ..... دوسرے لفظوں میں یہ اس طرح ھے ..... " کہ تیری اتنی جرآت کہ تو گجر کو دھمکی دے ...... توں تو چوہا بھی مار نہیں سکتا. ..... توں گجر کو مارے گا. "

No comments:

Post a Comment